اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں ثقافتی سیکشن کے ذمہ دار حجت الاسلام احد آزادی خواه نے رسا نیوز ایجنسی کی سیاسی سرویس کے رپورٹر سے گفتگو میں اسلامی حقوق بشر اور امریکی حقوق بشر کے درمیان موجود فرق کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اسلامی حقوق بشر میں انسانیت کو انسان ہونے کے ناطے محور بنایا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: امیرالمومنین علی(ع) نے مالک اشتر کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دلوں کو اپنے زیر دست افراد کے لئے محبتوں اور مہربانیوں سے مملو رکھو کیوں کہ وہ دو گروہ سے زیادہ نہیں ہیں یا تمھارے دینی برادر ہیں اور یا خلقت میں تیرے ساتھ ہیں ، لہذا اسلامی حقوق بشر میں انسان کو معیار قرار دیا ہے گیا جبکہ امریکی حقوق بشر میں تمام انسانوں کو اہمیت نہیں دی گئی ہے ، ان کے لحاظ سے انسانی حقوق کا معیار بعض انسانوں کے منافع ہیں تمام انسانوں کے نہیں ۔
حجت الاسلام آزادی خواه نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی حقوق بشر میں تمام انسان عزیز و اہم ہیں کہا: اسلام میں انسان باعظمت و محترم اور عزت و حقوق کا مالک ہے ، اسلامی حقوق بشر میں تمام انسان بلاتفریق مذھب و ملت ، قوم و مذھب سب کے سب برابر ہیں مگر امریکی حقوق بشر میں کرامت و عظمت ، عزت و احترام فقط و فقط امریکن سے مخصوص ہے ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں ثقافتی سیکشن کے ذمہ دار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی حقوق بشر کی ایک صورت مظلوموں کی مظلومیت خاتمہ ہے کہا: اسلامی حقوق بشر میں فقر و فاقہ کا خاتمہ اور ستم دید افراد کی حمایت اہم ترین حقوق بشر ہے جبکہ امریکی حقوق بشر میں مظلوموں کو راستہ سے ہٹا دیا جانا ہے بلکہ صفحہ ہستی سے مٹا دینا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اج یہ امریکی حقوق بشر ہے جو یمن میں بچوں کا قتل عام کرا رہا ہے اورھزاروں بے گناہوں کا خون بہا رہا ہے ۔
حجت الاسلام آزادی خواه نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی حقوق بشر کا مقصد امنیت ایجاد کرنا اور دائمی ثبات ہے کہا: اسلامی ائڈیا لوجی کے برخلاف امریکی حقوق بشر میں ناامنی کا پھیلاو ملاک ہے ، اسی بنیاد پر جہاں جہاں بھی امریکا کے قدم ہیں ناامنی موجود ہے ، یمن ، عراق ، شام ، افغانستان اور دیگر بہت سارے ممالک ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں ثقافتی سیکشن کے ذمہ دار نے دھشت گردی کا خاتمہ اسلامی حقوق بشر کا اہم مقصد جانا اور کہا: امریکی حقوق بشر میں نہ فقط دھشت گردوں سے مقابلہ نہیں ہوتا بلکہ دھشت گرد پروری ان کا مقصد ہے ، داعشی ، تکفیری اور اس طرح کے دیگر افکار امریکی حقوق بشر کی پیداوار ہے ۔/ ن ۹۸۸